نروان

جو تو نے دریا میں ڈوب کر پار ہونے کو
اپنا اصل جانا
تو اصل کے سراب سے گلے لگنے پر
تیری موت ہوئی
تیرا وجود جو ڈوب کر نروان حاصل کرنے چلا تھا
اب لاش بن کر دریا میں تیرتا ہے
لوگوں نے جو اس لاش کو مٹی میں دبایا
تو تیری قبر کی مٹی اتنی زرخیز بھی نہ تھی
کہ اس پر پھول اگتے

Leave a comment